کیا آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ میں نے ‘پاء گوگے’ سے کوئی پیسے ویسے یا ‘ایسے ویسے’ لئے ہیں مشہوری کیلئے۔۔۔ تو ایسی کوئی بات نہیں ہے جی!۔ یہ تو بس ویلے پن کے کھیل ہیں سارے۔
خیر، چلئے موضوع کی طرف تو بات یہ ہے کہ
کئی دن سے میں نوٹ کر رہا تھا کہ جب سے میں نے گوگل کروم باقاعدگی سے استعمال کرنا شروع کیا اس وقت سےگوگل کا مین پیج ذرا بدلا بدلا سا نظر آتا ہے اور گوگل کے لوگو کے اوپر “ایس ایس ایل”(SSL) اور ایک ننھا سا تالہ بنا ہوا ہے۔ ایس ایس ایل یعنی ‘ سیکیور ساکٹ لیئر'(Secure Socket Layer) بولے تو ایک ‘گوگلی سلیمانی چادر’۔۔
گوگل کی یہ محفوظ تلاش سروس پچھلے سال غالباً مئی میں شروع کی گئی تھی لیکن میرا پچھلے ہفتے ہی اس سے واسطہ پڑا ہے، اور پہلے پہل کوئی ایسا خاص اچھا تاثر نہیں تھا کیونکہ مجھے براؤزر کھولنے کے بعد گوگل پہ آ کے اپنا جی میل اکاؤنٹ کھولنے کیلئے ایک عدد کلک زیادہ کرنی پڑتی تھی (سادہ گوگل ڈاٹ کام پہ جانے کیلئے)۔۔۔ اندازہ لگائیے اس تیز رفتار دور میں ایک ایک کلک سے کتنا فرق پڑ سکتا ہے۔
اس سے ہوتا کیا ہے؟ اس سے یہ ہوتا ہے کہ اگر آپ ایس ایس ایل یعنی سیکیور کنکشن کے ذریعے گوگل سرور سے منسلک ہیں تو آپ جو بھی تلاش کریں گے وہ صرف آپ کے اور گوگل کے بیچ رہے گی، یعنی آپ کی تلاش کا کوئی حصہ بھی کسی تیسری سروس یا پارٹی کے پاس نہیں جائے گا۔ اگر آپ سادہ تلاش استعمال کرتے ہین تو آپ کی تلاش کے الفاظ یا تراکیب سے مختلف سروسز یہ اندازہ لگاتی ہیں کہ آج کل کیا تلاش کیا جا رہا ہے اور کس چیز کا زیادہ رجحان ہے انٹرنیٹ پہ، وغیرہ وغیرہ۔ اور ان اعداد و شمار سے کئی لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں اور اٹھا رہے ہیں۔ سرچ انجن آپٹیمائزیشن اور مینیجمنٹ کمپنیاں وغیرہ انہیں اعداد و شمار کی بنیاد پہ ویب سائیٹس کے ڈیزائنز، ان کے مواد اور دیگر خدمات میں رد و بدل کرتی ہیں۔ جیسے اشتہارات کے الفاظ وغیرہ۔
محفوظ تلاش کی بدولت اگر آپ کچھ بھی تلاش کریں گے تو وہ کسی کو پتا نہیں چلے گا سوائے گوگل کے۔۔۔۔!۔ جی ہاں! گوگا جی اپنی سروسز میں آپ کے ڈیٹا کا بہرحال استعمال کر سکتے ہیں (یہ بھی میں نے کہیں پڑھا ہے)۔ اب گوگل کی تجزیاتی یا اینالیٹیکل رپورٹس میں تو آپ کا حصہ بھی ہوگا لیکن باقی سروسز میں نہیں کیونکہ آپ تو چھپ چھپا کے تلاش کرتے ہیں نا۔ اگر سب لوگ گوگل کی سیکیور تلاش استعمال کرنے لگ جائیں تو اس سے یہ جو سرچ انجن آپٹیمائزیشن وغیرہ ہے اس کو نقصان ہو گا۔ خیر اس کا بھی حل تو ہو گا ہی کوئی۔ اور ویسے بھی سب تو گوگل نہیں استعمال کرتے۔ اس سے ایک فائدہ تو یہ ہو گا کہ اب ‘آپ’ کی سرچ کردہ ‘ٹرمز’ کی بنیاد پہ کوئی آپ کے ملک کو کچھ کہنے کا جواز نہیں رکھتا۔ پردے میں رہنے دو!۔
اس، ایس ایس ایل ورژن میں آواز کے ساتھ تلاش کا آپشن بھی موجود ہے، یعنی اب آپ بول کر کچھ بھی تلاش کر سکتے ہیں۔ (میں نے نوٹ کیا ہے کہ گوگل کو میری آواز کچھ زیادہ پسند نہیں آئی، ہر دفعہ غلط لفظ ڈھونڈ دیتا ہے۔ یا پھر میرا ‘مخصوص’ لہجہ ابھی گوگل کے بس سے باہر ہے!)۔
اس بارے میں مزید معلومات اگر کوئی دینا چاہے تو سو بسم اللہ۔ میں نے بس اپنی دانست میں جو جو معلوم تھا بتا دیا۔
مستقل لنک
آواز کے ساتھ ساتھ تصویری تلاش بھی دے دی ہے گوگل نے اور مجھے اس سے بڑا فائدہ ہوا ہے ابھی تک
مستقل لنک
یہ کیسے ہوتی ہے۔۔۔۔ اور کیسی ہوتی ہے۔۔۔؟
مستقل لنک
مجھے اس بارے میں نہیں پتا تھا۔۔۔ بڑی فٹ چیز ہے یار۔۔۔۔۔