وائمار، گوئٹے اور میں – حصہ 2
گزشتہ سے پیوستہ: وائمار گوئٹے اور میں – قسط 1
جب میں طے شدہ پارکنگ ایریا میں پہنچا تو وہاں نہ بندہ تھا نہ بندے کی ذات۔ پریشانی میں ادھر اُدھر دیکھ رہا تھا کہ ایک لڑکا نظر آیا، اس کے پاس جا کر انگریزی میں پوچھا کہ یہاں سے ایک ٹور بس نے چلنا ہے آج، لیکن کوئی نظر نہیں آ رہا۔ وہ بولا کہ بس سٹاپ یہی ہے ، ابھی ساڑھے سات بجنے میں دو منٹ باقی ہیں، آپ انتظار کریں۔ اور ٹھیک ڈیڑھ منٹ بعد بس آتی نظر آئی۔ پھر دیکھتے ہی دیکھتے پتا نہیں کہاں سے لڑکے لڑکیاں اکٹھے ہو گئے اور 15 منٹ بعد بس چلنے کیلئے تیار تھی۔
بس میں بیٹھ کر میں نے اچک اچک کر دیکھا لیکن مجھے کوئی ایسا شخص نظر نی آیا جس سے میں پہلے مل چکا ہوں یا وہ پاکستانی ہو۔ یعنی کہ میں نے سفر میں سفر ہی کرنا ہے۔ [مکمل تحریر پڑھیں]