بابائے اردو – مولوی عبدالحق
بابائے اردو مولوی عبدالحق کا نام پہلی مرتبہ دسویں جماعت کی کتاب میں پڑھا جس میں ان کے مضامین “چند ہمعصر” میں سے ایک مضمون شامل تھا۔ اس کے علاوہ ان کے بارے میں کم ہی جاننے کا موقع ملا۔ ظاہر ہے اس کی وجہ میں خود ہی ہوں کہ انٹر کے بعد تو ویسے ہی اردو کی درسی کتب کے ساتھ ساتھ دیگر کتابوں سے بھی آہستہ آہستہ ناطہ ٹوٹتا گیا۔ کل 16 اگست کو ان کی پچاسویں برسی تھی اور کراچی سمیت ملک کے دیگر بڑے شہروں میں ان کی برسی پہ خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ (کم از کم کراچی میں ہونے والی تقاریب کے بارے میں انگریزی اخبارات میں خبریں موجود تھیں، باقی “بڑے” شہروں کا ذکر میں نے حسنِ ظن کے تحت کیا ہے)۔ ٹی وی دیکھنے کا اتفاق کم ہی ہوتا ہے اس لئے میں کہہ نہیں سکتا کہ اس بارے میں میدیا میں کوئی رپورٹ یا یاد داشت نشر کی گئی یا نہیں۔ قومی زبان کے “بابا” کے حصے میں اتنا تو آنا ہی چاہئے کہ کوئی ایک آدھ ڈاکومنٹری وغیرہ ہی بنا کے چلا دیں ان کی پچاسویں برسی کے موقع پر۔ اور جیسا کہ میں نے اوپر ذکر کیا کہ انگریزی اخبارات کے مضامین میری نظر سے گزرے ہیں جب کہ اردو اخبارات کے بارے میں کچھ پتا نہیں کہ کسی نے ادھ کالمی خبر لکھی یا نہیں۔ کیونکہ اردو سرچ ایبل کم ہی استعمال کی جاتی ہے ویب سائٹس میں، کم از کم میری سرچ میں ایسا کوئی ربط نہیں آیا۔
مولوی عبدالحق کے بارے میں اردو ویکیپیڈیا کا یہ ربط ملاحظہ ہو۔