گوگل پَلس (Google Plus) – پہلا تجزیہ
کل میں نے سائنس کی دنیا پہ گوگل پلس (Google +)کا تعارف دیکھا، اور آج میں شازل کی دعوت پہ گوگل پلس پہ موجود ہوں!۔
کیا ہے ایسا جو انٹرنیٹ پہ گوگل پلس کے بارے میں اتنی ایکسائٹمنٹ بڑھا رہا ہے؟
سوشل نیٹ ورکنگ میں گوگل کی پے در پے ناکامی۔۔۔۔۔ اس سے پہلے بھی گوگل نے کوشش کی کہ جس طرح وہ دیگر خدمات میں آگے جا رہا ہے، اسی طرح سماجی رابطہ بندی میں نمایاں ہو سکے۔ اس کیلئے گوگل بَز کا فیچر جی-میل میں ہی متعرف کرایا گیا، اور میرے نزدیک کوئی خاص کامیابی نہ حاصل کر سکا۔ کچھ ایسا تھا ہی نہیں جو اس کو باقی موجودہ سروسز میں ممتاز کرتا (بالکل بور تھا، ٹویٹر ہی لگتا تھا ایک طرح کا۔۔۔ بلکہ ہے! )۔ خاص کر فیس بک اور ٹویٹر کے سامنے کچھ بھی نہ تھا۔ مزید بھی کچھ شوشے چھوڑے تھے گوگل نے جو کہ میرے جیسے بندے نے تو استعمالے بھی نہیں۔
ظاہر ہے ایسے میں، گوگل نے کوئی خاص چیز کے ساتھ ہی واپس آنا تھا ویب-ٹو کی مارکیٹ میں۔۔۔اور لگتا ہے اس دفعہ گوگل کی نکل پڑے گی۔ :)۔
ابھی گوگل پلس ٹیسٹنگ کے مرحلے میں ہے اور صرف دعوت ناموں کے ذریعے ہی شمولیت ہو سکتی ہے اور اس پر بھی
اچھا خاصا “بز” کریئٹ کر دیا ہے گوگل نے انٹرنیٹ پہ۔۔۔۔ یہ ہے مارکیٹنگ!۔