نئے سال کی صبح اول کے سورج [نظم۔ محسن نقوی]
ایک اور سال تمام ہوا۔ 2012ء کی صبحِ اول کے سورج کے نام محسن نقوی کی ایک نظم جو سال 2010ء کی آمد پر پہلے بھی شیئر کی تھی۔ایک بار پھر۔
نئے سال کی صبحِ اول کے سورج!
میرے آنسوؤں کے شکستہ نگینے
میرے زخم در زخم بٹتے ہوئے دل کے
یاقوت ریزے
تری نذر کرنے کے قابل نہیں ہیں
مگر میں
(ادھورے سفر کا مسافر)
اجڑتی ہوئی آنکھ کی سب شعائیں
فِگار انگلیاں
اپنی بے مائیگی
اپنے ہونٹوں کے نیلے اُفق پہ سجائے
دُعا کر رہا ہوں
کہ تُو مسکرائے![مکمل تحریر پڑھیں]