اس تحریر پر 15 تبصرے کئے گئے ہیں


  1. تو شرافت سے ان لوگاں کے جوتے سیدھے کریں۔بعد میں گردن میں سریا دے کر سب سے بدلہ لے لینا۔اتنی سی تو بات ھے۔کام نکلنا چاھئے ایسے نہیں تو ویسے ھی سہی۔

    Reply

  2. افتخار صاحب:: اس میں ابھی وقت لگے گا۔۔۔ شادی بیاہ میں دیر سویر تو ہو ہی جاتی ہے۔۔ :)
    یاد آیا، میں جب بھی آپ کا بلاگ کھولنے کی کوشش کرتا ہوں ناکامی ہوتی ہے۔۔کیوں؟ لہٰذا ماورائی فیڈر پہ پڑھ کر ہی نکل جاتا ہوں۔
    یاسر:: بدلہ کس سے لینا ہے، انہی لوکاں سے یا بعد والوں سے۔۔ مشورہ ٹھیک ہے اور مفت بھی ہے۔۔ ویکھتے ہیں۔

    Reply

  3. یار عین لام میم…
    کیا ہوا بھائی ناراض لگ رہے ہو.
    کہو تو صدر صاحب سے کہہ کر سفارش کروا دوں؟

    Reply

  4. جن کے پاس کوئی خوبی نہيں ہوتی وہ دوسروں کی خوبيوں پر ايسے ہی جلتے کڑھتے ہيں اور باتوں سے دل کو سکون ديتے ہيں آپ ايسے لوگوں کو لات مار کر آگے نکل جايا کريں

    Reply

  5. ہائے ہائے پھپھے کٹنی جی۔۔۔ لات نہیں مار سکتے ناں۔۔۔
    ہاں آگے نکل جانے کی کوشش کریں گے انشا اللہ

    Reply

  6. السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
    آجکل کےدورمیں رشوت اورشفارش کےبناء نوکری مشکل توہےلیکن ناممکن نہیں کیونکہ اللہ تعالی بہت مہربان ہےوہ انسان کوسترماؤں سےزیادہ پیارکرتاہےتووہ انسان کی مشکلات کوبھی حل کرےگا۔ آپ بس اللہ تعالی پریقین کامل کرلیں اورنمازکی پابندی کریں۔اوریاحی یاقیوم کاوردکوشش کریں کہ وضوکےساتھ ہروقت نہیں توبےوضوکریں انشاء اللہ تعالی کوئی نہ کوئی سبیل نکل آئےگی۔ ہم سب آپ کےلیےدعاگوہیں۔ اللہ تعالی آپ کاحامی و ناصرہوگا۔ آمین ثم امین

    والسلام
    جاویداقبال

    Reply

  7. جاپانی مشورہ بڑا ٹھیک ہے
    ایک دفعہ کام نکلواؤ اور سیدھے ہو جاؤ
    میٹھی چھری کا پتا ہے نا کیا ہوتی ہے؟

    Reply

  8. جاوید صاحب:: شکریہ بلاگ پرتبصرہ کرنے کا اور قیمتی مشورے کا۔

    ڈفر:: کدھر غائب تھے جناب۔۔۔۔ زہے نصیب آپ تشریفے تو سہی۔۔۔۔۔!۔

    Reply

  9. جاوید اقبال صاحب کی بات دُرست ہے. سفارش کے بغیر نوکری ملنا مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں.. ہمیں کوشش کرنی چاہیئے اور اللہ تعٰلی پر کامل یقین ہونا چاہیئے.
    عین لام میم:: یہاں تو واقعی آوے کا آوا بگڑا ہے.

    Reply

تبصرہ کیجئے

بے فکر رہیں، ای میل ظاہر نہیں کیا جائے گا۔ * نشان زدہ جگہیں پُر کرنا لازمی ہے۔ آپکا میری رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، لیکن رائے کے اظہار کیلئے شائستہ زبان، اعلیٰ کردار اور باوضو ہونا ضروری ہے!۔ p: