اس تحریر پر 26 تبصرے کئے گئے ہیں


  1. بہت خوب، بہت اچھا بقشہ کھینچاہے ۔۔۔۔زرافے کے پانی پینے کا۔۔۔۔اور ہاں وہ واقعی مائی ہی تھی نا :ڈ

    Reply

    1. مائی ای تھی یار۔۔ ہور کنے سانوں لفٹ کرانی سی۔ باقی سب تو ریزرو ہوتی یہاں!

      Reply

  2. اینڈ آفکورس آئی ایم گیٹنگ جیلس ہاہاہاہاہاہا
    کیپ انجائینگ جگر :ڈ

    Reply

  3. اب اگلی پوسٹ میں سکیٹنگ کرتے ہوئے اپنی وڈیو شامل کیجیے گا۔ :)

    Reply

    1. یعنی کہ آپ واقعی فل ٹائم کامیڈی فلم دیکھنا چاہتے ہیں!
      اپنی سکیٹنگ تو میں خود بھی نہیں دیکھ سکتا۔۔۔ :پ

      Reply

  4. مائی بڑی ذھین تھی!!!! ورنہ مٹی اور برف کا کیا موازنہ۔۔۔۔

    Reply

    1. ہوتی تو دونوں قدموں تلے ہی ہیں ناں۔ مائی بھی بس یہی کہنا جاہ رہی تھی۔ :)
      بلاگ پہ تشریف لانے اور تبصرہ کرنے کا شکریہ۔

      Reply

    2. ہوتی تو دونوں قدموں تلے ہی ہیں ناں۔ مائی بھی بس یہی کہنا جاہ رہی تھی۔ :)
      بلاگ پہ تشریف لانے اور تبصرہ کرنے کا شکریہ۔

      Reply

  5. یہ واقعی میں بہت اوکھا کام ہے۔ ہم نے بھی ایک بار کوشش کی تھی ایسےایڈونچر کی۔۔۔۔ جس کا نتیجے میں اب بھی سردیوں میں گھُٹنا اس بات کو یاد کروائے رکھتا ہے۔

    Reply

    1. شکر ہے میں محفوظ رہا۔ ایڈونچر تو واقعی کمال ہے لیکن جب تک مہارت آئے گی تب تک گوڈے گٹے جواب دے چکیں گے۔
      تشریف لانے کا شکریہ۔

      Reply

  6. Yeh roodad parh kar mujhy apna baraf qadmi ka pehla tajarba yaad aa gya aap ke halaat main aor apny halaat main behad munaslat hy bus humari rehnumai aik angrez doshiza ne farmaai thi. Aor han wo zaraafy wala manzar hum ne bhi parh rakha hay aor sach janiyay jab bhi woh alfaz yad aaty hain to dimagh ke pardy par jo film chalti hay un manazir ko dekh kar dil main zaraafy ke liyay shadeed tars peda hota hay k bechara paani bhi sahi se nahi pee sakta.
    Wese baat sahi hay pehli baar girnay ke baad he andaza hota hay k agli baar girny se pehly kya ehtyaat ki jaay.

    Reply

    1. کوشش تو ہم نے بھی بہت کی لیکن کوئی دوشیزہ ویلی ہی نہیں تھی۔۔۔ :)
      گرتے ہیں شہہ سوار ہی۔۔۔۔ ویسے میں ہلکا بھہلکا ہی گرا، اس لئے اب بھی شوق باقی ہے۔

      Reply

  7. محترم! آپکا انداز بیان بہت دلنشین ہے۔ یعنی اسمیں روانگی ہے۔ گو کہ آپ نے آخر میں یہ واضح نہیں کیا کہ آپ نے بھی دیگر لوگوں کی طرح برف چہلی سے لطف اٹھایا۔ یا نہیں۔ اور دوسرے کے بعد تیسرے چوتھے اور پھر انگنت چکروں کی باری آئی یا نہیں۔ مگر پھر بھی آپ نے بہت موزوں طریقے سے اپنی کیفیت بیان کردی۔

    Reply

    1. بہت شکریہ جاوید صاحب حوصلہ افزائی کا۔
      میں بس دو چکر ہی لگا پایا تھا کیونکہ جتنی دیر میں ایک چکر مکمل کرنے میں لگا رہا تھا اس حساب سے اگلے ڈیڑھ چکر بعد سینٹر نے ہی بند ہو جانا تھا۔ لطف تو بہت آیا لیکن یہ حسرت اب بھی برقرار ہے کہ انگریزوں کی طرح اسکیٹنگ کرنی ہے۔

      Reply
  8. خالد حمید

    بہت خوب ۔۔
    ویسے پڑھتے ہوئے ایسا لگ رہا تھا کہ شاید ہم بھی سیکھ رہے ہیں۔
    لیکن بھائی مہارت ضرور حاصل کرنا۔ ہنر کا ادھورا رہ جانا خامی ہے۔
    :) :) :) :)

    Reply

    1. بہت شکریہ خالد صاحب۔
      امید تو ہے کہ اس سیزن میں ایک دو چکر اور لگا لیں گے۔

      Reply

  9. کہتے ہیں کہ استاد اچھا ہو تو سب سیکھ جاتے ہیں ۔ آپ خوش قسمت ہیں کہ آپ جوان اور بوڑھے دونوں وسم کے استاد خود بخود مل گئے ۔ ویسے جرمنوں مین یہ خوبی ہے لیکن جرمن زبان بولنا ضروری ہے خواہ ٹوٹی پھوٹی ہو ورنہ کوئی پرواہ نہیں کرتا ۔ میں نے بھی نوجوانی کے کچھ دن جرمنی میں گذارے ہیں

    Reply

  10. جرمن کی خوبیاں‌ تو ہمیں‌ معلوم ہیں‌
    یارا کوئی خراب عادت بتا ان کی

    Reply

    1. کوئی ایک ہو تو لکھوں۔۔۔ خوبیاں تو انگلی پہ گنی جا سکتی ہیں۔
      بلاگ پڑھنے اور تبصرہ کرنے کا شکریہ۔

      Reply
  11. maha

    ,,attaining the imposibl ,, yad a gai
    i hop next tim apko koi dosheeza sahara dy:)

    Reply

عمیر ملک کو جواب دیں جواب ترک کریں

بے فکر رہیں، ای میل ظاہر نہیں کیا جائے گا۔ * نشان زدہ جگہیں پُر کرنا لازمی ہے۔ آپکا میری رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، لیکن رائے کے اظہار کیلئے شائستہ زبان، اعلیٰ کردار اور باوضو ہونا ضروری ہے!۔ p: