وصیؔ شاہ کی ایک غزل، جو ایک بار سن کے اپنا کوئی نہ کوئی شعر دل میں چھوڑ جاتی ہے۔ آخر میں ویڈیو کا ربط بھی موجود ہے۔
بارہا تجھ سے کہا تھا مجھے اپنا نہ بنا
اب مجھے چھوڑ کے دنیا میں تماشا نہ بنا
نہ دکھا پائے گا تُو خواب میری آنکھوں کے
اب بھی کہتا ہوں مصور میرا چہرہ نہ بنا
اک یہی غم میرے مرنے کیلئے کافی ہے
جیسا تُو چاہتا تھا مجھ کو میں ویسا نہ بنا
ایک بات اور پتے کی میں بتاؤں تجھ کو
آخرت بنتی چلی جائے گی، دنیا نہ بنا
یہ خدا بن کے رعایت نہیں کرتے ہیں وصیؔ
حسن والوں کو کبھی قبلہ و کعبہ نہ بنا
مستقل لنک
۔۔۔
مستقل لنک
مستقل لنک
بہت خوبصورت ؤ عمدہ غزل بے مثا ل تحریر وصی شاہ صاب کی
مستقل لنک
“ایک بات اور پتے کی بات بتاوں تجھے ”
بہت خوبصورت غزل ھے
مستقل لنک
بہترین
مستقل لنک
کیا خوب غزل ہے۔