اس تحریر پر 16 تبصرے کئے گئے ہیں


    1. کچھ جو سمجھا میرے نالے کو تو رضواں سمجھا!
      میرے خیال میں میری تحریر کو آپ صحیح سمجھ سکے ہیں۔ مزے کی بات ہے کہ لوگ یہ سوچ کر تبصرہ کر رہے ہیں کہ میں نے ملالہ بیشنگ کی ہے۔۔۔ ملالہ تو صرف ایک ریفرنس پوائینٹ ہے۔۔ اصل مقصد تو اس کنفیوژن کا حل ہے!

      Reply

  1. حد ادب۔ گیارہ برس بعد بھی پوچھتے ہو۔ تمہیں معلوم ہونا چاہئے، تمہارا عقیدہ ہونا چاہئے اور تمہارا ایمان ہونا چاہئے۔ دہشت گردی کی جنگ ہماری اپنی جبگ ہے۔ اونچی شلواروں، پگڑیوں اور داڑھیوں والے شدت سپند، رجعت پسند اور دہشت گرد ہیں۔ اور تمہیں یقین ہونا چاہئے ملالہ قوم کی بیٹی ہے۔ قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے اس نے۔ اس کی وجہ سے پاکستان میں ساری لڑکیاں سکولوں کالجوں میں جانا شروع ہا گئی ہیں۔ اور تمہیں پتا ہونا چاہئے۔ انکل سام کے ساتھ پتھر کے زامنے والے لوگوں کو مارنا، قتل کرنا، ڈرون سے بم گرانا، اپنے لوگوں پر خود ہی حملے کروا کر طالبانوں کا نام لینا۔ جیٹ سے بمباری کرنا ہی اصلی جہاد ہے

    Reply

  2. Boht khob acha likha hai aap nay. Angraiz samraj aur hamary media ko ub samjh jana chaheay kay malala ub back fire ker raha hai. jitna media malala ko dekhata hai Qom may malala kay leay nafrut utni bur jati hai.

    Wo din door nahi jub malala bibi Pakistan aaker Foreign minister ka charge sambhaly ge.

    Reply

    1. مجھے نہیں معلوم کہ میری تحریر سے آپ کو یہ تاثر کیونکر ملا کہ میں نفرت کر رہا ہوں ملالہ سے۔۔۔ مجھے صرف اپنے سوالات کے جواب نہیں معلوم۔۔۔ مجھے ملالہ سے کوئی بغض نہیں‌ہے۔

      Reply

  3. اور آپ بھی، بئی آپ نے کبھی نہیں‌سنا کہ طالبان نے مسجدوں میں دھماکے کءے، افغانستان میں نہیں پاکستان میں تو پاکستانی طالبان کچہ ہیں جو مسجد پر حملہ کرنے کی ہمت توفیق و منصوبہ بندی و قدرت رکھتے ہیں، جو مسجد پر اور نمازیوں پر حملہ کرے وہ کچھ بھی ہوسکتا ہے مگر مسلمان نہیں، تو سوال یہ کہ ان پاکستانی طالبان کو اسلام اور پاکستانی عوام جو کہ مسلم ہے کے ساتھ کیوں جوڑا جارہا، رہی بات ملالہ کی تو اس نے گاندھی سے عدم تششد کا سبق سیکھا اور نبی کریم سے نہیں، اسلام سے نہیں سیکھا کہ علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے، پس طالبان اور ملالہ ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہین اور وہ تھیلی امریکہ کے ہاتھ میں ہے، یو این او اسکا ایک بڑا ادرارہ ہے

    Reply

    1. میں نے اپنی کنفیوژن کا اظہار ضرور کیا ہے لیکن جہاں تک اس کی تقریر کے الفاظ پہ بحث ہے تو میں نے یہ نہیں سنا کہ اس نے اسلام کے خلاف بات کی ہو۔ اس نے تعلیم کے حق میں ضرور بات کی اور نبی کریم (ص) کا نام سب سے پہلے لیا اور رحمت اللعالمین ہونے کا حوالہ دیا۔ اس کے بعد اس نے جناح کا ذکر مارٹن لوتھر اور نیلسن منڈیلا کے ساتھ کیا۔ پھر اس نے گاندھی جی کے عدم تشدد کا ذکر مدر ٹریسا اور باچا خان کے ساتھ کیا۔
      آپ کہہ رہے ہیں کہ وہ اور پاکستانی طالبان ایک سوچ ہیں، میرا سوال ہے کیسے؟ ملالہ نے یہ نہیں کہا کہ اسلام سکول بند کرنے کا درس دیتا ہے یا عورتوں کی تعلیم کے خلاف ہے۔ مجھے اس کی تقریر سے کوئی قابل اعتراض بات نہیں مل سکی۔۔۔ ہاں، مجھے سرے سے اس ملالہ فینامینن پہ ضرور سوالات ہیں۔۔ اس ہائی لائٹ پہ ضرور کوئی شبہات ہیں۔ مجھے کانسپیریسی تھیوریز میں بھی صداقت نظر آتی ہے۔۔۔ لیکن میں عالمی میڈیا سے اس کے علاوہ اور کسی چیز کی توقعات بھی نہیں رکھتا۔ شاید اگر دوسروں سے پہلے ہم اس کو ایکنالج کرتے اور اس کے ذریعے دوسروں تک وہ بات پہنچاتے جو ہم کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اس طرح اس کے منہ میں دوسروں کے الفاظ نہ سننے پڑتے! لیکن یہ ہوتا تب ناں۔۔۔ جب ہمیں یہ پتا ہو کہ صحیح کیا ہے اور غلط کیا ہے؟ جب ہمیں یہ صاف صاف بتایا جائے کہ یہ سیاہ ہے اور یہ سفید۔۔۔ گرے ایریا میں تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

      Reply

  4. خان جی مسئلہ ملالہ نہیں ہے نہ ہی طالبان ہیں، مسلہ انکے پیچھے کے مقاصد ہیں، مسئلہ انکے بعد ڈو مور ہے، مسئلہ یہ ہے کہ ملالہ کی پروجیکشن کیوں ہے اور طالبان مسجد میں ہی دھماکہ کرنے کے باوجود مسلمانوں سے کیسے جوڑے جارہے ہیں،

    Reply
  5. ثاقب جنجوعہ

    مجھے بھی قندہار کے اناروں نے ہی زیادہ امپریس کیا۔
    جہاں تک بات ہے طالبان کی یا ملالہ کی تو ہمیشہ کی طرح پاکستانی عوام اسی ششوپنج میں مبتلہ ہے ک اصل کون اور نقل کون۔
    ملالہ اور اس جیسے اور بہت سے کیس آئیندا مستقبل میں اور زیادہ دیکھنے کو ملیں گے۔ کیونکہ مغربی دنیا نے اس ملکِ پاکستان کو رسوا کرنے کی ایک نئی جہت دریافت کرلی ہے۔
    پاکستانی عوام ابھی بجلی اور مہنگائی کے گھنچکر سے نہیں نکل پائی۔ اور دنیا تے ملالہ تے وی پہنچ گئی۔ مگر افسوس اسی نا چن تے پہنچے تے نہ ملالہ تے۔

    Reply

  6. ملالا ھماری قوم کی ھیرو ھی
    اور تالیبان ھمارے سر کا تاج ھی
    باقی سوال تالیبان ھماری موسلیمانو کی عبادت گاھو پر ھملا کرتے ھین
    یھ انگریز کی چال اور سازیس ھے
    ھماری نبئ س کا فرمان ھے جب تک تالیبان رھین گے کوی کافر اسلام کی تراف میلی نزر نی دیکھے گا

    Reply

  7. شکریہ محترم
    ہماری پیاری زباں اردو
    ہمارے نغموں کی جاں اردو
    حسین دلکش جوان اردو
    ہماری پیاری زباں اردو

    Reply

ثاقب جنجوعہ کو جواب دیں جواب ترک کریں

بے فکر رہیں، ای میل ظاہر نہیں کیا جائے گا۔ * نشان زدہ جگہیں پُر کرنا لازمی ہے۔ آپکا میری رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، لیکن رائے کے اظہار کیلئے شائستہ زبان، اعلیٰ کردار اور باوضو ہونا ضروری ہے!۔ p: