اس تحریر پر 16 تبصرے کئے گئے ہیں


  1. جی اپنا بھی کچھ ایسا ہی حال ہے علی جہاں دعوت کرے تو وہاں مجھے بھی بلا لینا کچح افاقہ ہمارے حصہ میں بھی آ جائے۔

    Reply
  2. حجاب

    آپ والی بیماری ادھر پہلے سے ہے موبائل میں کافی پوائنٹس محفوط ہیں لیکن بات آگے نہیں بڑھ سکتی ؛( لگتا ہے بلاگستان میں اس بیماری کے وائرس پھیل گئے ہیں ۔۔

    Reply

  3. لکھنے کو دل کرتا ہے تو
    ڈرافٹ نہیں بناتا لکھ کر فارغ کر دیتا ہوں۔
    بہت کم ہوتا ہے، کہ لکھتے لکھتے اکتا کر دفعے کرو۔
    کہہ کر لکھنا چھوڑ دیتا ہوں۔
    یہ اچھا لکھنے والوں کے ساتھ ہونے والا مسئلہ لگتا ہے،
    میرے جیسوں کو لکھنا ہوتا ہے یا لکھنا ہی نہیں ہوتا۔

    Reply

  4. جی جی اکثر ایسا ہوتا ہے مگر ہمت کرکے کچھ توجہ دینے سے ایک چھوٹا سا نوٹ ایک مضمون میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ بہت زیادہ بڑے مضمون بھی نامناسب لگتے ہیں۔اآپ جتنا بھی لکھے پوسٹ کردیا کریں۔۔۔

    Reply

  5. یہ ایک خطرناک بیماری ہے جس کا سبب مطالعے کی کثرت ہے۔ جتنا زیادہ پڑھو گے، اتنا ہی یہ احساس پختہ ہوتا جائے گا کہ مجھے کچھ آتا ہی نہیں تو لکھوں کیا۔ 😉

    Reply
  6. maha

    isi ko kehtay hain k kuch na keh kr b buhat kuch kehna,,,ap nay tu buhat achi subjectivity likh di hy…..

    Reply

  7. تحریری قبض کبھی کبھی ہو جاتی ہے۔ کوئی بڑی بات نہیں۔ لکھنے کے سیزن ہوا کرتے ہیں کبھی بہت زیادہ اور کبھی کچھ بھی نہیں۔

    Reply

  8. بالکل یہی علامات ہیں۔ اس کا حل ملے تو بتائیں۔ بلیک بیری، پرس، ھارڈ بورڈ، نوٹ پیڈ، ۔ ۔ ۔ہر جگہ ادھورے مضمون، جملے، کہانیاں، خیالات، بکھرے پڑے ہیں۔ اور ان سب سے بڑھ کے یہ ادھوری سوچیں جو الجھن کا سبب بنتی ہیں۔

    Reply

  9. بھائی صورتِ حال کوئی انوکھی نہیں اکثر ایسا ہوتا ہے اس پر کچھ موسم کا بھی اثر ہو سکتا ہے آپ کا تو پتا نہیں اپنے کو تو بہار اداس کر چھوڑتی ہے۔ اور اداسی طھی ایسی کے کچھ کرنے کو جی نہیں چاہتا۔ اور اس کچھ کرنے میں لکھنا لکھانا بھی ترک ہو جاتا ہے اور دل میں ایک آگ سی جلنے لگتی ہے انتقام کی آگ۔ بہار کی اداسی اور ساون کی چپ چپ ان شعراء کرام کو چن چن کر پھینٹی لگانے پر اکساتی ہے کہ جا ان دو موسموں کے عشق میں مبتلا ہو کر انکی قصیدہ گوئی کرتے رہتے ہیں۔

    Reply

  10. ایسا ہوتا ہے اور کوئی ایسا ویسا نہیں ہوتا، یہ وقفہ برائے زہنی موت مہینوں پر محیط ہو جاتا ہے۔ بہرحال تندی باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب

    Reply
  11. Kka Pohegam

    میرے ذہن میں جب کویٰ خیال سر اٹھاتا ہے تو اس کو اپنے فیس بک کے ایک خود ساختہ گروپ میں محفوظ کر لیتا ہوں۔۔۔۔یہ گروپ میرے لیے گھر کے پالتو سامان کے لیے مختص ایک گودام کی ظرح ہے ۔اس میں ہر قسم کا کباڑ ہوتا ہے ۔ آپ بھی اس سے مستفیید ہو سکتے ہیں ۔۔اگر آپ اپنے علاوہ کسی دوست سے اپنی تہیریر پر مشورہ لینا چاہتے ہوں تو انہیں بھی اس گروپ میں شامل کر لیں۔ گاہے بگاہے وہان تاک جھانک کرتے رہیں۔ اور اپنی تہریروں پر نیے سرے سے نظر ثانی کرتے رہیں۔۔

    Reply
  12. Kka Pohegam

    میرے ذہن میں جب کویٰ خیال سر اٹھاتا ہے تو اس کو اپنے فیس بک کے ایک خود ساختہ گروپ میں محفوظ کر لیتا ہوں۔۔۔۔یہ گروپ میرے لیے گھر کے پالتو سامان کے لیے مختص ایک گودام کی طرح ہے ۔اس میں ہر قسم کا کباڑ ہوتا ہے ۔ آپ بھی اس سے مستفیید ہو سکتے ہیں ۔۔اگر آپ اپنے علاوہ کسی دوست سے اپنی تحیریر پر مشورہ لینا چاہتے ہوں تو انہیں بھی اس گروپ میں شامل کر لیں۔ گاہے بگاہے وہاں تاک جھانک کرتے رہیں۔ اور اپنی تحریروں پر نیے سرے سے نظر ثانی کرتے رہیں۔۔
    Reply

    Reply

مانی کو جواب دیں جواب ترک کریں

بے فکر رہیں، ای میل ظاہر نہیں کیا جائے گا۔ * نشان زدہ جگہیں پُر کرنا لازمی ہے۔ آپکا میری رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، لیکن رائے کے اظہار کیلئے شائستہ زبان، اعلیٰ کردار اور باوضو ہونا ضروری ہے!۔ p: