اس تحریر پر 12 تبصرے کئے گئے ہیں


  1. آپ کو زیادہ تواتر سے لکھنا چاہیے۔
    بہت عمدہ، رواں‌اور ہلکی پھلکی تحریر۔
    اور سوچنے کے لیے بھی ایک دوباتیں فراہم کرتی ہوئی۔

    Reply

    1. بہت شکریہ جعفر پائی۔
      بس حوصلہ افزائی کرتے رہیں۔۔۔ اپنی سی کوشش کرتا رہتا ہوں۔

      Reply

    1. شکریہ سر جی!
      میں نے بس اخباروں اور سوشل میڈیا پہ ہی خبر پڑھی تھی۔ لنک فراہمنے کا شکریہ۔
      یہ انگریز تو ہوتے ہی نا شکرے ہیں۔

      Reply
    2. سعود

      اور حقیقت جاننے کے لیے یہ والا ربط دیکھیں۔
      میڈیا کی بہتان بازی کا اندازہ ہو گا۔

      http://goo.gl/uWkPX

      نوائے وقت – 25 اگست – لاہور ایڈیشن – صفحہ نمبر 11

      Reply

  2. باجیاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کہتی ہیں ہمیں اور بھی کام ہیں دیکھو مصروف کتنی ہیں۔
    سوئے موئے لوگوں کو جگانے کام ہمارا نہیں ہے۔
    ہمیں تو خود نیند آرہی ہے۔

    Reply

  3. عمدہ ۔ ۔۔ بہت عمدہ ۔ ۔ ۔

    اور وحید صاحب ۔۔۔ پی آئے اے والے مفت میں سیر کرا رہے ہیں۔۔۔۔ آپ ہیں کہ مزے لینے کے بجائے خفا ہو رہے ہیں۔۔۔۔ہا ہا ہا

    Reply

    1. شکریہ۔
      وحید صاحب اس لئے خفا ہو رہے ہیں کہ یہ ذرہ نوازی پی آئیے نے انگریزوں کے ساتھ کی جنہیں اس طرح کے مزے لینے کی عادت ہی نہیں ہے۔ نا شکرے ہیں وہ تو!

      Reply
  4. وحید اختتر

    مجہے تو مزہ تب آئے گا اگر پی آئی اے والے مجھے ابوظھبی سے اسلام آباد لے کر جائیں، میں سویا رہوں اور وہ مجھے اسی طرح یورپ لے جائیں۔۔

    Reply

  5. دلچسپ!
    ادھر ٹورانٹو میں تو خودکار نظام ہے۔ سٹاپ قریب آنے پر خود بخود آواز بلند ہوتی ہے کہ یہ سٹاپ آیا ہے ، پچھلے دروازے سے نکل لیجیو۔

    Reply

    1. ادھر بھی خودکار ہی ہوتا ہے۔ اناؤنسمنٹ خاص وجہ سے کرتے ہیں۔ یا پھر ٹرین کے آخری سٹاپ پہ ڈرائیور صاحب سواریوں کا ڈانکے شون کرتے ہیں۔

      Reply

سعود کو جواب دیں جواب ترک کریں

بے فکر رہیں، ای میل ظاہر نہیں کیا جائے گا۔ * نشان زدہ جگہیں پُر کرنا لازمی ہے۔ آپکا میری رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، لیکن رائے کے اظہار کیلئے شائستہ زبان، اعلیٰ کردار اور باوضو ہونا ضروری ہے!۔ p: