اس تحریر پر 11 تبصرے کئے گئے ہیں

  1. Anonymous

    یار عمیر یہ سب تو ایک طرف، یہ بھی تو بتاؤ نا کہ اگر یہ خریدا جاٴے تو کمیشن کتنا ملے گا؟؟

    Reply

  2. سر جی! شکریہ یہاں تبصرہ کرنے کا۔ فیس بک پہ تو آپ حوصلہ افزائی کرتے ہی رہتے ہیں۔ ::lol::
    اور یہ سائیں جی کو خریدنا کوئی اتنا آسان نہیں ہوگا۔۔اب تو اس کی قیمت ہزاروں ڈالر ہو گی۔ اور اس پہ اصلی اور نقلی کا چکر بھی رہے گا۔ آخر چائنا میں بھی تو آکٹوپس ہوتے ہی ہوںگے نا!۔۔۔۔ جعلی پیروں کی طرح جعلی آکٹوپس کے دھوکے میں نہ آ جائیں۔

    Reply

  3. یار تحریر تو بڑی فٹ نکالی ہے.
    میں بھی سوچ رہا ہوں کہ ریسٹورنٹ جا کر ہشت پا نوش کر لوں. تا کہ خود ہی کچھ قسمتیں آڑے لگانے کا کاروبار شروع کر سکوں.

    Reply

  4. عمیر میاں! میں نے پڑھا ہے کہ اس نسل کے ہشت پا کی عمر محض تین سال ہوتی ہے جن میں سے پال ڈھائی سال بتا چکا ہے۔ اب چونکہ وہ چھ ماہ کے بعد یورپ والوں کے کسی کام کا نہیں رہے گا تو میری ان سے التجا ہے کہ اسے پاکستان بھیج دیں، اس کے عظیم الشان مزار سے ہونے والی آمدنی کا نصف جرمنی بھیج دیا جائے گا۔ میرے خیال میں پہلے ہی مہینے میں جرمنی کو اتنی رقم مل جائے گی جتنی اس کسی ہشت پا کو تاریخ میں نہيں ملی ہوگی۔ کیا کہتے ہیں؟

    Reply

  5. بھئی تحریر تو بہت خوب لکھی۔ اور یقیناَ بلاگ کو آٹھ چاند لگ گئے ہوں گے اس با با سائیں کے ذکر خیر سے۔ لیکن ہم تو اس آکٹوپس بابا کو اس وقت مانیں گے جب وہ ہماری کرکٹ ٹیم کے میچز کی درست پیش گوئی کرکے دکھائے جو جیتا ہوا میچ ہار جاتی ہے اور ہارا ہوا میچ جیت جاتی ہے :)

    Reply

  6. :فرحان دانش:: بابا پال کا نعرہ لگانے کا شکریہ۔مرادیں بر ائیں گی!
    ::عثمان:: شکریہ، یہ تو بتائیں کہ ہشت پا حلال ہے یا حرام۔ یہاں پال کی فرینچائز کھولنے کیلئے یہ پتا ہونا ضروری ہے!
    ::ابو شامل:: یہی تو میں کہتا ہوں کہ پاکستان میں پال کا مستقبل قریب و بعید دونوں روشن ہیں۔
    ::محمد اسد:: شکریہ۔ بھئی کرکٹ کیلئے اور وہ بھی پاکستانی ٹیم کیلئے تو خصوصی کورس کروانا پڑے گا پال سرکار کو۔
    ::یاسر:: دھمال ڈالنے کا خصوصی شکریہ۔ D: ۔

    Reply

  7. بابا جی کی وفات پر مجھے ان کا مزار بنانے کی اجازت دی جائے، میرا بس یہی مطالبہ ہے

    Reply

  8. عمیر بھیا!!! سو نائیس… آئی مین بہت اچھا لکھا…پڑھ کر مزہ آگیا… یہ سب تبصرے پڑھ کر یوں لگ رہا ہے گویا آکٹوپس جی ہمادے دیس تشریف لا چکے ہیں یا بہت جلد لانے والے ہیں

    Reply
  9. طالوت

    پاکستان میں ایک پال سائیں سے کام نہیں چلے گا ۔ کوئی آٹھ دس درجن ہوں اور وہ بھی بغیر کسی وقفے کے مصروف عمل رہیں تو امید ہے کہ موجود ہ حکومت کے باقی ماندہ مہینوں میں مسائل حل ہو پائیں اور یوں پاکستان کھپے کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔
    وسلام

    Reply

محمداسد کو جواب دیں جواب ترک کریں

بے فکر رہیں، ای میل ظاہر نہیں کیا جائے گا۔ * نشان زدہ جگہیں پُر کرنا لازمی ہے۔ آپکا میری رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں، لیکن رائے کے اظہار کیلئے شائستہ زبان، اعلیٰ کردار اور باوضو ہونا ضروری ہے!۔ p: