یہ غزل ایک نئی لکھاری کی کوشش ہے اور میرے بلاگ پر بحیثیت مہمان پوسٹ لگائی گئی ہے۔
اتنی کمی اور اتنی یاس کیوں ہے
یہ اینٹھن سبھی کی میرے ہی پاس کیوں ہے؟
کبھی ایسا بھی ہو کہ دوسرے بھی تڑپیں
طلوع سحر، شب ہی کی آس کیوں ہے؟
مبادا لے اُڑے نہ خواہشِ بے جا
یہ حرص، یہ لالچ، یہ پیاس کیوں ہے؟
حیاؔ! کہتے ہیں اچھا زمانہ نہیں پلٹتا
پھر فضاؤں میں پھولوں کی باس کیوں ہے؟
حیاؔ
مستقل لنک
مستقل لنک
یار یہ لنکس نہیں کھُلے۔۔۔نئی لکھاری اور مہمان پوسٹ
مستقل لنک
کیونکہ یہ لنکس نہیں ہیں۔۔۔۔ بس ویسے ہی انڈر لائن کیا ہے الفاظ کو۔۔۔۔
مستقل لنک
خوب بہت خوب۔۔۔اچھی غزل ھے۔ ہمیں پسند آئی
مستقل لنک
بہت شکریہ یاسر۔ مجھے خوشی ہے کہ ’آپ سب‘ کو پسند آئی!
مستقل لنک
واقعی جی ۔
مستقل لنک
جہالت کی وجہ سے مین مجھ نہیں سکا کہ آپ نے کس بات کی تصدیق کی ہے۔۔۔ لیکن پھر بھی شکریہ۔ p:
مستقل لنک
لاجواب شاعری ہے جناب ۔
مستقل لنک
لگتا ہے آپ کو کافی اذیت ملی ہے
دل کی ترجمانی ہے
شکوہ نہیں کرتے